08 July 2011

فرقہ واریت کے جال

قطعی بات ہے کہ
٧٣ فرقے بنیں گے
جن میں ایک حق پر ہو گا
سارے جہنم میں جائیں گے سواۓ ایک کے جو حق پر ہو گا
حق پر وہ ہو گا جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہم کے طریقہ پر ہو گا۔

گمراہ فرقے ہمیشہ کے لیے جہنمی نہیں بلکہ اپنے عقائید موافق سزا بھگت کر جنت میں جائیں گے۔

کچھ فرقے فرقہ بندی میں اس حد تک پہنچے کہ انہوں نے فریق مخالف پر کفر کے فتوے اور “کافروں سے بھی بڑھ“ کر کے فتوے لگا دیے۔ کوئی فرقہ ایسا بنا کہ جسے نے دوسروں پر مشرک کا فتوی لگا دیا۔اس کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے لیے بدعتی اور گستاخ کے الفاظ بھی استعمال کیے گۓ۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نہ ہم سنی نہ ہم وہابی۔ کچھ کا کہنا ہے نہ ہم بریلوی نہ دیوبندی نہ اہلحدیث۔ایسے لوگ بھی ہوں گے جو حق کو پہچان چکے۔ایسے لوگ بھی ہیں جو شعیہ اور روافض کو اہل حق سمجھتے ہیں۔ ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے ایک فریق کی ہی بات کو سنا اور اسے ہی حق پر سمجھے بیٹھے ہیں۔
ایک فرقہ کہتا ہے صرف قرآن پڑھو حدیث کی کوئی ضرورت نہیں ایسا بھی ہے جو کہتا ہے قرآن حدیث پڑھو فقہ اور اجماع کی ضرورت نہیں۔ایک فرقہ زیادہ علم حاصل کرنے کو ہی برا سمجھتا ہے۔ایک فرقہ کہتا ہے کونسا عشق کیسا عشق یہ سب ڈرامے ہیں۔ ایسے بھی ہیں جنہوں نے حب رسول کا نام لے کر اپنے فرقہ کی بنیاد رکھی ایسے بھی ہیں جو اہل بیت سے محبت کا نام لے کر فرقہ واریت پھیلاتے ہیں۔
قصہ مختصر جو فرقہ حق پر ہے بریلوی دیوبندی اہلحدیث یا کوئی اور ۔ ۔ ۔ وہ تو حق کی ہی دعوت دیتا ہے البتہ جو باطل فرقے ہیں ان کی دعوت گمراہی ہی کی جانب ہوتی ہے۔ یہ گمراہ فرقے اپنے جال میں کیسے پھانستے ہیں اس پر ہی ہماری گفتگو ہے۔
پرنٹ میڈیا الیکٹرانک میڈیا اور عوامی اجتماعات کے ساتھ ساتھ کوئی انفرادی طور پر اپنے خیلات دوسروں تک پہنچاتا ہے۔اسلامی میگزین اخبارات کتب پرنٹ میڈیا میں انٹرنیٹ سی ڈیزی ٹی وی چینل کیسٹ وغیرہ الیکٹرانک میڈیا میں اور میلاد جلسہ محفل کانفرنس اور خطبہ جمعہ کے عنوان سے عوامی اسلامی اور ‘اصلاحی‘ اجتماعات میں سب ایک جیسے نہیں لیکن کچھ انہی ذراع سے فرقہ واریت پھیلاتے ہیں۔
فرقہ واریت کا رونا رو کر اپنے فرقہ کی دعوت دینا کسی پر براہ راست تنقید کرنا ایک اجھے انداز کے میگزیں مین تھوڑی تھوڑی اپنے فرقہ کی دعوت اور زہن سازی کرنا اور کس کا بھرپور انداز میں اختلافی مسائل پر باتیں کرنا۔
ایک میگزین ایسے بھی اپنے جال میں پھنسا سکتا ہے کہ وہ لکھتے ہیں ہمرا کس بھی فرقہ سے تعلق نہیں لیکن ان کا تعلق کسی نا کسی سے ہوتا ہے۔ خلاصہ یہ کہ کوئی فرقہ واریت کا رونا رو کر کوئی اختلافی مسائل سنا کر کوئی محبت کا لیبل لگا کر اپنے فرقہ کی دعوت دیتا ہے۔
اللہ کرے ہم سب مسلمانوں سے محبت کریں۔ حق کو پہچانیں اور باطل سے بچیں اور اپنی عملی زندگی بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہم کے طریقہ پر گزاریں آمین

No comments:

Post a Comment