08 July 2011

مکمل نماز ثابت کرنے سے فرار؟

محلے میں کریانہ کی دوکان پر ایک شخص تشریف لاۓ۔ انہوں نے وہاں بات چلائی کہ ہماری نماز قرآن حدیث سے ثابت ہے۔انہوں نے کہا اگر ہم اپنی نماز قرآن حدیث سے ثابت نہ کر سکے تو ایک لاکھ انعام دیں گے۔وہ یہ تحریر لکھ کر دے گۓ۔
چند ہی دن بعد غیر مقلد حضرات تشریف لے آۓ۔انہوں نے کہا کہ یہ تحریر ایک عام آدمی کی ہے ۔ ۔ ۔ تو انہیں کہا گیا اچھا جی آپ تحریر لکھ دیں ۔ ۔ ۔ اور ہاں اگر آپ نے اپنی مکمل نماز قرآن حديث سے ثابت کر دی تو ہم بھی آپ جیسی نماز پڑھنے لگیں گے۔ اب تحریر لکھی جانے لگی ۔
غیر مقلد اپنی تمام نماز اور احکام ۔ ۔ ۔
غیر مقلدین بھائیوں! نے کہا کونسے احکام کیسے احکام ہم تو نہیں مانتے ہم تو بس سیدھی سادھی نماز پڑھتے ہیں۔ ان حضرات کو وہ نماز کی کتاب دکھائی گئی جو پہلے دعوی کرنے والا شخص دے گیا تھا کتاب میں نماز جنازہ کے ساتھ اس کے احکام لکھے گۓ تھے۔
اب تحریر آگے لکھی جانے لگی۔
غیر مقلد اپنی تمام نماز اور احکام قرآن و حدیث سے ۔ ۔ ۔ ۔
اب غیر مقلدین نے کہا اجماع اور قیاس بھی لکھو ۔انہیں کہا گیا آپ تو صرف قرآن حدیث کی بات کر رہے تھے کہنے لگے ہم وہی اجماع مانتے ہیں جو قرآن حدیث کے خلاف نہ ہو۔انہیں کہا گیا کوئی اجماع قرآن حدیٹ کے خلاف ہوا ہے؟۔اگر ہوا ہے تو کسی ایک کی مثال دیں۔
اچھا خیر تحریر لکھی گئی ۔ اب مناظرے کی جگہ کا تعین کرنا تھا ۔ انہوں نے جس دن جگہ دیکھنے آنا تھا اس دن نہ آۓ ۔ فون آیا کہ میں مصروف ہوں آج نہیں آ سکتا کل آوں گا۔ اب کتنے ہی دن بیت گۓ کوئی غیر مقلد نہیں آیا۔
مجھے امید ہے غیر مقلد بھائی اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر حق بات سمجھنے حق تک پہچنے کے لیے ضرور تشریف لائیں گے۔

No comments:

Post a Comment