کافی عرصہ پہلے ایک بھائی سے یہ واقعہ سنا جو میں اب لکھنے جا رہا ہوں۔ کمی بیشی اللہ معاف فرمائیں۔ ان ہی کی زبانی پڑھیے ۔ ۔ ۔
تبلیغی سفر میں ہماری تشکیل جس علاقے میں ہوئی وہاں راستے میں ایک ویران مسجد تھی۔ ہم وہاں ٹھہرے ضصفائی کی اتنے میں کچھ لوگ بھاگے بھاگے آۓ انہوں نے کہاں اس مسجد میں نہ ٹھہرنا ان کا کہنا تھا کہ اس مسجد میں جن رہتے ہیں۔
خیر ہم وہاں سے نہ گۓ۔ رات ہم نے وہاں رونے کی آوازیں سنیں۔ ہمارے امیر صاحب اٹھے اور محراب کے قریب گۓ جہاں سے رونے کی آواز آ رہی تھی ۔ انہوں نے فرش کو کان لگایا تو آواز سنی جنہوں نے مجھے ویران کیا ان کے گھر بھی ویران ہوں۔
ہم روتے رہے استغفار کرتے رہے۔
ہم نے وہاں اللہ کی توفیق سے خوب دین کی محنت کی پھر جب وہاں لوگ جماعت کی نماز کی جانب متوجہ ہوۓ مسجد میں آنے لگے تو ہماری واپسی ہوئی۔
تبلیغی سفر میں ہماری تشکیل جس علاقے میں ہوئی وہاں راستے میں ایک ویران مسجد تھی۔ ہم وہاں ٹھہرے ضصفائی کی اتنے میں کچھ لوگ بھاگے بھاگے آۓ انہوں نے کہاں اس مسجد میں نہ ٹھہرنا ان کا کہنا تھا کہ اس مسجد میں جن رہتے ہیں۔
خیر ہم وہاں سے نہ گۓ۔ رات ہم نے وہاں رونے کی آوازیں سنیں۔ ہمارے امیر صاحب اٹھے اور محراب کے قریب گۓ جہاں سے رونے کی آواز آ رہی تھی ۔ انہوں نے فرش کو کان لگایا تو آواز سنی جنہوں نے مجھے ویران کیا ان کے گھر بھی ویران ہوں۔
ہم روتے رہے استغفار کرتے رہے۔
ہم نے وہاں اللہ کی توفیق سے خوب دین کی محنت کی پھر جب وہاں لوگ جماعت کی نماز کی جانب متوجہ ہوۓ مسجد میں آنے لگے تو ہماری واپسی ہوئی۔
بہت شکریہ
ReplyDeleteکیا ہی بہتر ہوتا کہ آپ code word کا آپشن نکال دیتے
ReplyDeleteاور ANONYMOUS کو بھی کمینٹ کرنے کا آپشن آن رکھتے
جزاک اللہ