03 September 2010

غیبت و بدگوئی سے بھی بری برائی

ایک مرتبہ شیخ ابو القاسم نصر آبادی مشغول سماع تھے کہ اتفاق سے حضرت ابو عمر ابراہیم رح وہاں سے گزرے اور ان سوال کیا کہ سماع کیوں سنتے ہیں؟انہوں نے جواب دیا کہ سماعت باہم بیٹھ کر بدگوئی کرنے اور سنے سے افصل ہےاپ نے فرمایا کہ تم سے ممکن ہے کہ حالت سماع میں کوئی ایسا فعل سرود ہو جاے جو غیبت و بدگئی کرنے اور سننے سے سینکڑوں گنا برا ہو۔
تذکرۃالاولیاء ص 436

موت کا خواب

خلیفہ وقت نے ملک الموت کو خواب میں دیکھ کر پوجھا کہ اب میری کتنی وندگی رہ گئی ہے؟تو حضرت عزرائیل علیہ اسلام نے پانچ انگلیاں اٹھا دیں اور جب تمام لوگ اس کی تعبیر بتانے سے قاصر رہے تو حلیفہ نے امام ابو حنیفہ رح سے تعبیر پوچھی آپ نے فرمایا کہ پانچ انگلیوں سے ان پانچ چیزوں کی طرف اشارہ ہے جن کا علم خدا کے سوا کسی کو نہیں اول قیامت کب آۓ گی دوم بارش کب ہو گی سوم حاملہ کے پیٹ میں کیا ہے جہارم کل انسان کیا کرے گا پنجم موت کب آۓ گی۔
تذکرۃالاولیاء ص 158

مردوں کی لڑائی

حضرت بشر حافی رح نے ایک دن قبرستان میں مردوں کو لرتے ہوۓ دیکھ کر اللہ تعالی سے عرض کیا کہ یہ راز مجھے بھی معلوم ہو جاۓ اور جب میں نے ان مردوں سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل کسی شخص نے سورہ اخللاص پرھ کر اس کا ٹواب ہمیں بخش دیا تھا اور آج پورے ایک ہفتہ سے ہم اس کی تقسیم میں مصروف ہیں لیکن ابھی تک وہ ختم نہیں ہوا۔
تذکرتالاولیاء ص 90

دوسروں کو نصیحت

خضرت حسن بصری رح سے عرض کیا گیا کہ بعض افراد کا یہ خیال ہے کہ دوسروں کو نصیحت اس وقت کرنی چاہیے جب خود بھی تمام برايوں سے پاک ہو جاۓ فرمایا کہ ابلیس تو یہی چاہتا ہے کہ اوامر نواہی کا سدباب ہو جاۓ۔
(تذکرۃالاولیاء صفحہ 19
مشتاق بک کارنر لاہور)